حکومت کا آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں گیس اور بجلی مزید مہنگی کرنے کا عندیہ

حکومت کا آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں گیس اور بجلی مزید مہنگی کرنے کا عندیہ

 اگر آئی ایم ایف کا معاہدہ نہ ہوا تو پھر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا، فارن کرنسی اکائونٹس منجمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیر مملکت 

برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا

یہ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔ پیر کے روز اپنے بیان میں وزیر مملکت نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کا معاہدہ نہ ہوا تو پھر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا، جبکہ فارن کرنسی اکائونٹس منجمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، بجٹ میں ایف بی آر کے نئے ٹیکس مہنگائی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوں گے۔

جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ عالمی مہنگائی میں کمی کے بعد پاکستان میں بھی مہنگائی کم ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں ایف بی آر نے 223 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے، 88 فیصد نئے ٹیکس ایسے ہیں جو براہ راست ٹیکس ہیں تاہم ایف بی آر کے نئے ٹیکس مہنگائی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوں گے۔

وزیر مملکت نے کہاکہ آئی ایم ایف کا مطالبہ یہ تھا کہ پرائمری سرپلس ہونا چاہیے جو نئے بجٹ میں ہے، آئی ایم ایف سبسڈیزکی مخالفت کرتا ہے جس کو اس بجٹ میں کم کیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ کوشش ہے کہ ملک میں صفر لوڈ شیڈنگ ہو اور اس کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،ملک بھر میں بجلی کی یکساں قیمت کیلئے 579 ارب کی سبسڈی دی جائے گی، بجلی کی قیمت کم سے کم رکھنے کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جارہے ہیں، کے پی کے اور فاٹا کے علاقوں میں 25 ارب روپے کی بجلی کی مد میں ریلیف دیں گے جبکہ آزاد کشمیر میں بھی 55 ارب روپے کا ریلیف فراہم کریں گے، کراچی کے عوام کے لئے 315 ارب روپے کا ریلیف ہے، اس کے علاوہ بلوچستان کے ٹیوب ویلز کے لئے 58 ارب روپے کا ریلیف وفاق دے گا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Pressured by the IMF, the government withdrew the tax amnesty scheme

سمندری طوفان،ساحلی پٹی کے شہروں سے لوگوں کا انخلا جاری

جناح ہاوس حملے کے الزام میں گرفتار درجنوں افراد بے گناہ قرار